Do you Like Story? 8
Summary rating from 2 user's marks. You can set own marks for this article - just click on stars above and press "Accept".
Accept
Summary 8.0 great

Old days of my life

ایک وہ وقت بھی تھا جب “دوکاندار کے پاس کھوٹا سکا چلا دینا ہی سب سے بڑا فراڈ سمجھا جاتا تھا۔
یہ ان دنوں کا ذکر ہے جب:
٭ماسٹر اگر بچے کو مارتا تھا تو بچہ گھر آکر اپنے باپ کو نہیں بتاتا تھا۔ اور اگر بتاتا تو باپ اْسے ایک اور تھپڑ رسید کردیتا تھا
٭یہ وہ دور تھا جب ’’اکیڈمی‘‘کا کوئی تصّور نہ تھا اور ٹیوشن پڑھنے والے بچے نکمے شمار ہوتے تھے۔
٭بڑے بھائیوں کے کپڑے چھوٹے بھائیوں کے استعمال میں آتے تھے اور یہ کوئی معیوب بات نہیں سمجھی جاتی تھی۔
٭لڑائی کے موقع پر کوئی ہتھیار نہیں نکالتا تھا۔ صرف اتنا کہنا کافی ہوتا ’’ میں تمہارے ابا جی سے شکایت کروں گا۔‘‘ یہ سنتے ہی اکثر مخالف فریق کا خون خشک ہوجاتا تھا۔
٭اْس وقت کے اباجی بھی کمال کے تھے۔ صبح سویرے فجر کے وقت کڑکدار آواز میں سب کو نماز کے لیے اٹھا دیا کرتے تھے۔بے طلب عبادتیں کرنا ہر گھرکا معمول تھا۔
٭کسی گھر میں مہمان آجاتا تو اِردگرد کے ہمسائے حسرت بھری نظروں سے اْس گھر کودیکھنے لگتے اور فرمائشیں کی جاتیں کہ ’’ مہمانوں ‘‘ کو ہمارے گھر بھی لے کرآئیں۔جس گھر میں مہمان آتا تھا وہاں پیٹی میں رکھے فینائل کی خوشبو ملے بستر نکالے جاتے ۔ خوش آمدید اور شعروں کی کڑھائی والے تکئے رکھے جاتے ۔ مہمان کے لیے دھلا ہوا تولیہ لٹکایا جاتااورغسل خانے میں نئے صابن کی ٹکیا رکھی جاتی تھی
٭جس دن مہمان نے رخصت ہونا ہوتا تھا۔ سارے گھر والوں کی آنکھوں میں اداسی کے آنسو ہوتے تھے۔ مہمان جاتے ہوئے کسی چھوٹے بچے کو دس روپے کا نوٹ پکڑانے کی کوشش کرتا تو پورا گھر اس پر احتجاج کرتے ہوئے نوٹ واپس کرنے میں لگ جاتا ۔ تاہم مہمان بہرصورت یہ نوٹ دے کر ہی جاتا۔
٭شادی بیاہوں میں سارا محلہ شریک ہوتا تھا۔ شادی غمی میں آنے جانے کے لیے ایک جوڑا کپڑوں کا علیحدہ سے رکھا جاتا تھا جو اِسی موقع پر استعمال میں لایا جاتا تھا۔ جس گھر میں شادی ہوتی تھی اْن کے مہمان اکثر محلے کے دیگر گھروں میں ٹھہرائے جاتے تھے۔ محلے کی جس لڑکی کی شادی ہوتی تھی بعد میں پورا محلہ باری باری میاں بیوی کی دعوت کرتا تھا۔
٭کبھی کسی نے اپنا عقیدہ کسی پر تھوپنے کی کوشش نہیں کی۔ کبھی کافر کافر کے نعرے نہیں لگے۔ سب کا رونا ہنسنا سانجھا تھا۔ سب کے دْکھ ایک جیسے تھے ۔
٭نہ کوئی غریب تھا نہ کوئی امیر ، سب خوشحال تھے۔ کسی کسی گھر میں بلیک اینڈ وہائٹ ٹی وی ہوتا تھا اور سارے محلے کے بچے وہیں جاکر ڈرامے دیکھتے تھے۔

Lahore old

…کاش پھر وہ دن اور زمانہ پھر لوٹ آ جائے

Related posts

Mother Is My strength

Mother Is My strength

I am a Muslim, born and raised in America. I was in 5th grade when the 9/11 incident happened and because of it, my life was destroyed. I was mercilessly bullied; class fellows smashed me against lockers, calling me a terrorist. What made matters worse was the fact that my birthday is on 9/11...

Story of a Gulmit Guy

Story of a Gulmit Guy

  I belong to an uneducated family. My eldest brother was only matric passed. But my younger brother is more educated because I managed to set a better example for him. I went to Karachi for further studies as it was an inexpensive city to live in. I took admission in the Federal Urdu...

Ukraine and Russia Current story

Ukraine and Russia Current story

یوکرین پہلے روس کا ہی حصہ تھا. 1919 میں روس میں شامل ھوا اور پھر 1991 میں الگ ھو گیا. میں روس اور یوکرین کے جھگڑے پر لکھوں گا لیکن ایک بہت ہی سبق آموز بات بتانا چاھتا ھوں. یوکرین ، روس سے علیحدگی کے وقت ایٹمی طاقت تھا. نیٹو اتحاد نے یوکرین سے اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے کی درخواست کی اور اس...

Story of Love Husband & wife

Story of Love Husband & wife

  "Our marriage lasted for 27 years and 2 months. She was sick. The gynaecologist was trying her best to save her life. But it was her time. I did not realize it while we were together but my whole world fell apart when she passed away. Spouses fight, and have arguments every second day...

Story of Friendship ,Spread Love

Story of Friendship ,Spread Love

      I noticed Zohra every now and then passing by our house to reach the langar ‘communal meal’. I felt sad every time I noticed her family eating by the roadside. A few days later, I was playing outside with my brother when she asked me if I can give her a glass of...

Happy to be a mother of special child

Happy to be a mother of special child

  In May, 2015, my life was shaken upside down when I became mother of a 23 weeks premature baby boy weighing just 600 grams. The last 25 years of my life were not enough to prepare for what led ahead of me. My son stayed in hospital for a year before finally coming home for the first...